ڈنمارک،11اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ڈنمارک میں فوڈ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کیڑا مارنے والی ایک زہریلی دوا سے آلودہ 20 ٹن انڈے فروخت کیے گئے ہیں۔ڈنمارک کی ویٹنری اینڈ فوڈ ایڈمنسٹریشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابلے اور چھلے ہوئے انڈے کیفی ٹیریاز، کیفے اور کیٹرنگ فرموں کو فروخت کیے گئے۔
خیال رہے کہ فوڈ چینز میں فپرونل نامی کیمیائی مواد کی انڈوں میں موجودگی کا یہ تازہ واقع ڈنمارک میں پیش آیا ہے۔خوراک میں فپرونل نامی کیمیائی مواد کی زیادہ مقدار میں آلودگی سے انسانی گردوں، جگر اور تھائیرائیڈ غدود متاثر ہو سکتے ہیں۔گو کہ ڈنمارک محکمہ خوراک کے حکام کا کہنا ہے کہ ان آلودہ انڈوں کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔ڈنمارک اب تک یورپ کا وہ دسواں ملک ہے جہاں ہے خوارک میں آلودگی کا سکینڈل سامنے آیا ہے۔متاثرہ انڈوں کی اکثریت نیدر لینڈ سے ہے تاہم یہ جرمنی اور بیلجیئم میں بھی پائے گئے ہیں۔رومانیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک گودام میں مائع انڈوں کی زردیوں میں زہریلا کیمیائی مواد فپرونل کی موجودگی کا پتہ چلا۔
دوسری جانب ڈنمارک میں حکام نے ایک کارروائی کرکے دو مینجروں کو حراست میں لیا ہے۔تاہم ڈنمارک کی فوڈ ایڈمنسٹریشن نے اس صورتِ حال پر پرسکون رہنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈینگ کمپنی‘ کی فراہم کردہ مصنوعات سے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ڈنمارک کی خوراک کی ایجنسی کے مطابق نیدر لینڈ میں کی جانے والی تحقیق سے انڈوں میں فپرونل نامی کیمیائی مادے کی موجودگی کا پتہ چلا ہے، تاہم یہ انسانی صحت کے لیے خطرہ نہیں ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق رومانیہ اور لیگزنبرگ میں بھی یہ آلودہ انڈے پائے گئے ہیں۔خیال رہے کہ مرغ بانی میں فپرونل کا استعمال جوؤں اور خون چوسنے والے چھوٹے کیڑے کو مارنے کے لیے ہوتا ہے لیکن اس کا غذا میں موجود ہونا خطرناک ہے۔یورپی یونین کے قوانین کے تحت فپرونل کی کھانے کی صنعت میں استعمال پر پابندی عائد ہے۔